حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی وفد نے علماء و ذاکرین کانفرنس میں شرکت کے لیے علماء کو دعوت دینے کے سلسلہ میں پنڈی گھیب شہر کا دورہ کیا ہے۔ جہاں تنظیمی احباب،علمائے کرام اور عمائدین سے اک بھرپور نششت منعقد ہوئی۔
رپورٹ کے مطابق، شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی وفد میں شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ عارف حسین واحدی ، مرکزی ایڈیشنل سیکرٹری علامہ ناظر تقوی، علامہ قاسم جعفری، سید اظہار بخاری ، سید نزاکت شاہ موجود تھے۔
26 جولائی کو قائد ملت جعفریہ حضرت علامہ سید ساجد علی نقوی کی طرف سے علماء و ذاکرین کانفرنس میں شرکت کے لیے علماء کو دعوت دی گئی کہ یہ انتہائی اہم کانفرنس ہے۔ ملت تشیع کے تمام مسائل خصوصا عزاداری کی مشکلات کے حل کے لئے بہت اہم اقدام ہے۔ سب نے خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ ہم مسلسل کام کر رہے ہیں۔ ان شاء اللہ تحصیل پنڈی گھیب اور پورے ضلع اٹک سے بھرپور شرکت ہوگی۔
آخر میں علامہ عارف حسین واحدی نے حاضرین اور میڈیا کے ساتھیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس ملک اس ملک کو کمزور کرنے کے لیے جس انداز میں فرقہ واریت پھیلائی گئی اور سازشیں کی گئیں۔ اس کے مقابلے میں ہمارے قومی پلیٹ فارم شیعہ علماء کونسل پاکستان خصوصاً ہمارے قائد محترم حضرت علامہ سید ساجد علی نقوی اور ان کے ساتھیوں کی مسلسل کاوشیں اتحاد بین المسلمین کے حوالے سے رہی ہیں اور اللہ کا شکر ہے یہ اتحاد کی کوششیں اور کاوشیں ثمر آور ثابت ہوئیں اور ملک جوں جوں فرقہ واریت سے نکل کر امن و اتحاد ، محبت و وحدت کی طرف آیا اور ملک میں اس حوالے سے استحکام پیدا ہوا۔ یہ کاوشیں مسلسل جاری رہیں گی۔
انہوں نےعزاداری کی مشکلات کے بارے میں کہا کہ ہم محب وطن لوگ ہیں، ہماری قیادت نے ہمیشہ حب الوطنی کا ثبوت دیا ہے لیکن کئی سالوں سے مسلسل ہماری عبادات خاص کرعزاداری سید الشھداء حضرت امام حسین علیہ السلام کے رستے میں مسلسل رکاوٹیں ڈالی جا رہی ہیں، عزاداروں پہ پورے ملک میں سینکڑوں کی تعداد میں ایف آئی آرز درج ہوئیں، عزاداری کی وجہ سے لوگوں کو فورتھ شیڈول میں ڈالا گیا ہے، عزاداروں کو مسلسل پریشان کیا جارہا ہے۔ یہ سب ہمارے لئے قابل قبول نہیں ہے کیونکہ عزاداری سید الشہداء علیہ السلام ہماری عبادات میں شمار ہوتی ہے۔ ہم ہر جگہ عزاداری کرتے ہیں اور لوگ اہل بیت اطہار علیہم السلام کا ذکر خصوصا شہدائے کربلا کا ذکر بڑی عقیدت اور محبت سے کرتے ہیں۔ یہ ان کی عبادت ہے اورآئین پاکستان تمام عوام کی عبادات کو تحفظ فراہم کرتا ہے۔
میں پاکستان کا شہری ہوں۔ آئین کی رو سےمجھے اپنی عبادات میں قدغن قابل قبول نہیں ہے۔ ہم 26 جولائی کو قائد ملت جعفریہ کی طرف سے بلائی گئی علماء و ذاکرین کانفرنس میں یہ پیغام دیں گے کہ ہم اپنی عبادات پر کسی قسم کا کوئی کمپرومائز کرنے کے لئے تیار نہیں ہیں۔
یہ کانفرنس ان مطالبات کے حوالے سے ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے۔ قائد ملت جعفریہ کا اہم اور پالیسی خطاب ہوگا اور وہ قوم کوآئندہ کا لائحہ عمل بھی دیں گے۔
اس کے علاوہ گزشتہ حکومت نے یکساں قومی نصاب کے نام پر کھیل کھیلا۔ وہ بھی ہم بار بار متوجہ کر چکے ہیں، وزیر تعلیم سے ملاقات کر چکے ہیں۔ وہ مسئلہ بھی ابھی تک حل نہیں ہوا، جو زائرین پالیسی بنائی گئی اس پہ بھی ہمارے تحفظات ہیں۔ یہ سب مسائل حل کرنے کے لئے پورے ملک سے علمائے کرام ، ذاکرین عظام بھرپور شرکت کر رہے ہیں اور ہماری درخواست ہے کہ اس علاقے کے علماء اور پاکستان کے علماء کرام و ذاکرین عظام ، خطباء، پیش نماز حضرات قائد ملت کے فرمان پر لبیک کہتے ہوئے بھرپور شرکت کریں۔
اللہ تعالیٰ آپ سب کی توفیقات خیر میں اضافہ فرمائے۔